کاروار ،8 / دسمبر (ایس او نیوز) اتر کنڑا ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی پولیس ٹریننگ شعبے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر انجام دئے جانے والے سائبر فراڈ کا معاملہ ڈکیتی سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دہائی پہلے ڈکیتی، لوٹ اور چوری جیسے معاملے پیش آتے تھے۔ مگر آج جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے جرائم کے طریقہ کار نے نیا انداز اختیار کیا ہے۔ موبائل، سم، ای میل سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی کے سہارے سائبر کرائم انجام دینے والے دھوکے بازوں کی سرگرمیاں حد سے زیادہ ہوگئی ہیں۔ یہاں تک کہ ڈرون کے ذریعے بھی خطرناک صورتحال پیدا ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈکیتی اور چوری کے معاملے میں قابو میں آ رہے ہیں مگر سائبر کرائم کی وارداتوں کا دائرہ حد سے زیادہ پھیل گیا ہے جس کی وجہ سے محکمہ پولیس کے لئے ایک چیلنج کھڑا ہوگیا ہے ۔ مگر محکمہ پولیس بھی جدید ٹیکنالوجی کے سہارے اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہو رہی ہے۔
اے ڈی پی آلوک کمار نے کہا کہ جرمنی کے تعاون سے موجودہ صورتحال سے مقابلہ کرنے کی ٹریننگ بھی پولیس کو دی جا رہی ہے۔ اس میں پریکٹیکل اور انٹر ایکٹیو ٹریننگ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس سب انسپکٹر کی ٹریننگ کی مدت 10 مہینے سے بڑھا کر 12 مہینے کر دی گئی ہے۔ دیگر افسران کی تربیتی میعاد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ پولیس کے لئے صرف نصابی تربیت ناکافی ہے۔ ان کے لئے عملی تربیت ہی بہت اہم ہوتی ہے جس میں انہیں تفتیش کے طریقہ کار اور ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے ہوئے یہ سکھایا جاتا ہے کہ کسی جرم کے پیش آنے پر موقع واردات کو کس انداز سے دیکھنا چاہیے۔